پولیس کانسٹیبل نے سی ایس ایس امتحانات میں کامیابی حاصل کر لی

  • June 23, 2020, 4:34 pm
  • Featured
  • 224 Views

پولیس کانسٹیبل نے سی ایس ایس امتحانات میں کامیابی حاصل کر لی۔ دن رات محنت کی ڈیوٹی کرنے کے بعد پڑھائی کا شوق ایک پولیس کانسٹیبل کو اے ایس پی بنا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ سے تعلق رکھنے والے شاہ رخ کلہورو سی ایس ایس امتحانات میں 78 ویں پوزیشن حاصل کرنے کے بعد بطور اے ایس پی بھرتی ہو گیا ہے۔
اس نے سیٹ نمبر 9326 پر سی ایس ایس کا امتحان دیا تھا جس کے بعد اب کامیابی کی صورت میں وہ بطور اے ایس پی بھرتی ہو گیا ہے۔ اس سے پہلے بھی اس سال آنے والے نتائج میں ایک اور ایسا رزلٹ سامنے آیا تھا جس نے سب کو حیران کر دیا تھا۔ اس سے قبل کار مکینک کے بیٹے نے سی سی ایس کا امتحان پاس کرلیا ہے، زوہیب قریشی اک کار مکینک کا بیٹا ہے جس نے 2019 میں ملک کا سب سے بڑا امتحان پاس کرلیا ہے اور اب وہ آفسر بن گیا ہے۔
زوہیب قریشی کا والد لاڑکانہ میں کاروں کا مکینک ہے اور اس کے بیٹے نے محنت اور لگن سے مقابلے کا امتحان پاس کر کے باپ کا نام روشن کردیا ہے۔ زوہیب قریشی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ سی ایس ایس میں کامیابی ماں کی دعاؤں کی وجہ سے ملی۔ انہوں نے کہا کہ انکا تعلق رورل سندھ سے ہے اور نوجواںوں کیلئے انہوں محنت اور سخت محنت سے وہ بھی کامیابی حاصل کر سکتے ہیں اس لیے محنت جاریر کھنی چاہیے۔
انہوں نے سی ایس ایس کا امتحان پاس کرنے کے بعد مبارکباد سینے والے اپنے دوستوں اور احباب کا شکریہ ادا کیا۔ تا ہم اس سال کامیابی حاصل کرنے والوں میں ایسی بہنیں بھی شامل ہیں جو کہ 5 بہنیں ہی سی ایس ایس امتحانات پاس کرنے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔ خیبر پختونخوا میں ضلع ہری پور کے رہائشی ملک رفیق اعوان کی پانچویں بیٹی ضحیٰ بھی سول سروس کا حصہ بن گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 2019ء میں منعقدہ سی ایس ایس کے امتحانات کا حتمی نتیجہ سامنے آیا تو کامیاب قرار پانے والے خوش نصیب امیدواروں میں سے ایک ضحیٰ ملک شیر بھی تھیں۔ ضحیٰ ملک شیر کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع ہری پور سے ہے جو کہ اپنی فیملی میں سی ایس ایس کا امتحان پاس کرنے والی پانچویں لڑکی ہیں۔ اس سے قبل ضحیٰ ملک کی چار بہنیں مختلف اوقات میں سی ایس ایس کا امتحان پاس کر کے اعلیٰ ملکی عہدوں پر فرائض سر انجام دے رہی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خاندان میں سب سے بڑی بہن کا نام لیلیٰ ملک شیر ہے جس نے 2008ء میں سی ایس ایس میں شمولیت اختیار کی تھی۔ لیلیٰ ملک کی کامیابی کے بعد ہر دو سے تین سال کے وقفے کے بعد ان کی چھوٹی بہنیں ایک ایک کر کے مقابلے کے امتحان میں کامیاب ہوتی چلی گئیں۔