بھارت پاکستان کے صوبے بلوچستان میں مسلسل مداخلت کررہا ہے، شاہ محمود قریشی

  • July 1, 2020, 1:47 pm
  • National News
  • 114 Views

اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان کے صوبے بلوچستان میں مسلسل مداخلت کررہا ہے اور مقبوضہ کشمیرپرعالمی توجہ بڑھنے پر بھارت نے پلوامہ کاڈرامہ رچایا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مسلسل کوشش کرتا چلا آرہا ہے کہ پاکستان میں عدم استحکام ہو، بھارت پاکستان کے صوبے بلوچستان میں مسلسل مداخلت کررہا ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت افغانستان میں امن کی کوششوں کوبھی متاثرکررہا ہے، امریکی نمائندہ خصوصی کوبھی بھارت سےمتعلق آگاہ کرچکاہوں، ھارت اندرونی انتشارسے توجہ ہٹانے کیلئے دہشت گردی کرارہاہے ، وہ دنیاکی توجہ ہٹانےکیلئےدہشت گردی کےواقعا ت چاہتاہے، مقبوضہ کشمیرپرعالمی توجہ بڑھنےپربھارت نےپلوامہ کاڈرامہ رچایا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسٹاک ایکسچینج پر حملےمیں دہشت گرد لوگوں کو یرغمال بنانا چاہتے تھے ، پاکستانی جوانوں نےدہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنایا۔

اپوزیشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے تقاضےہیں،عمران خان کوایوان کی اکثریت کاحمایت ہے، غیر منطقی رویہ اپنایا جائے گا تو جواب بھی ویساہی آئے گا، اپوزیشن نے بجٹ میں رخنہ اندازی ڈالنےکی بھرپور کوشش کی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری صفوں میں انتشارپیداکرنےکی کوشش کی گئی، استعفے کا مطالبہ ضرورکریں اپوزیشن کا جمہوری حق ہے استعفے کا مطالبہ کیا گیا جو بےسود رہا، روزانہ مطالبہ سیاسی ماحول خراب کرے گا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے 8ممبران کورونا کی وجہ سے اسمبلی میں نہیں آسکے، ہماری ایک ممبربرطانیہ میں ہیں،شیخ رشیدبھی بیمار تھے اسمبلی نہیں آسکے، اپوزیشن کے اندرونی حالات سےبخوبی آگاہ ہوں،ایک نظریہ نہیں رکھتے، بجٹ منظوری میں اپوزیشن کےکئی ممبران خودحاضرنہیں تھے۔

انھوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین ہیں، پی ٹی آئی میں شامل لوگ عمران خان کی ذات پرمکمل اعتماد کرتے ہیں، عمران خان کی وزارت عظمیٰ کوپارٹی یاہاؤس میں کوئی چیلنج نہیں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جگہ پارٹی میں کوئی وزیراعظم بننےکاخواب نہیں دیکھ رہا، عمران خان سےمتعلق کئی لوگوں نےقابل اعتراض گفتگو کی ہے، عمران خان نے تمام گفتگو کو خندہ پیشانی سے سنا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم بننے کے بعد عمران خان کو اسمبلی میں پہلی تقریر نہ کرنے دی گئی، اپوزیشن لیڈر جب بھی اسمبلی آئےہیں ہم نے ان کی تقریر سنی ہے، خواجہ آصف پارلیمانی لیڈرہیں اپوزیشن لیڈرنہیں، جب قائدایوان بات کریں تواپوزیشن کوتحمل سےسنناچاہیے، خواجہ آصف نےاپوزیشن لیڈرکی کرسی سے بات کی جس کے وہ اہل نہیں تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسپیکرنے تحمل کامظاہرہ کرکے خواجہ آصف کو گفتگو کرنے دی، جب قائد حزب اختلاف گفتگوکریں تووہ بھی سب کوسننی چاہیے، حکومت اپنے 5سال پورے کرے گی۔

وزیر خارجہ نے کہا ہمیں اس وقت معاشی مشکلات کاچیلنج درپیش ہے،برے حالات میں باگ ڈور سنبھالی ہے،معیشت کی بہتری چیلنج ہے، جیسے بگڑےحالات ملے ہمیں اس کو بہتر کرنا ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ معاشی طورپربہتری کی جانب جارہے تھے کہ کورونا وائرس آگیا، کورونا وائرس نے پوری دنیا کی معیشت کونقصان پہنچایا ہے، جمہوریت بھی قائم رہے گی اوروزیراعظم بھی اپنی مدت پوری کریں گے ، عمران خان اپنی مدت پوری کریں گے توعوام انہیں دوبارہ موقع بھی دیں گے۔

انھوں نے کہا کہ کاش ہمارے پاس تیل ذخیرہ کرنے کی گنجائش زیادہ ہوتی، ہمیں عالمی سطح پرتیل کی قیمتیں کم ہونے کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے تھا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ، فواد چوہدری میرے بھائی ہیں ان کی باتوں کا کبھی برانہیں منایا اور جہانگیرترین کی ذات سےکوئی ذاتی تکلیف نہ تھی، ان کے حلقے میں کبھی مداخلت نہیں کی، خواہش تھی جہانگیرترین بھی میرے حلقے میں مداخلت نہ کریں، ملتان کے معاملات جہانگیر ترین سے بہتر سمجھتا ہوں۔