راولپنڈی میں 8 سالہ گھریلو ملازمہ قتل کیس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی

  • July 9, 2020, 2:33 pm
  • National News
  • 159 Views

راولپنڈی میں 8 سالہ گھریلو ملازمہ قتل کیس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی ہے۔تفصیلات کے مطابق دو جون 2020ء کو اولپنڈی میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں غلطی سے پنجرے سے طوطا اڑانے پر مالک نے تشدد کرکے 8 سالہ ملازمہ زہرہ شاہ کو قتل کر دیا۔بتایا گیا کہ راولپنڈی بحریہ ٹاون میں 8 سالہ ملازمہ زہرہ شاہ نے طوطے سے کھیلنے کی کوشش کی تو غلطی سے پنجرہ کھول لیا،جس سے طوطا اڑ گیا۔
اس کے بعد مالک نے کمسن ملازمہ پر بدترین تشدد کیا جس کے نتیجے میں وہ اسپتال میں علاج کے دوران ہی دم توڑ گئی۔ پولیس نے ملازمہ پر تشدد کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔سوشل میڈیا پر زہرہ شاہ کے قتل کے خلاف آواز اٹھائی گئی۔اور انہیں انصاف دلانے کے لئے سوشل میڈیا پر ( #JusticeForZohraShah ) ٹاپ ٹرینڈ بنا۔
سوشل میڈیا صارفین نے ناصرف سفاک شخص کی مذمت کی بلکہ نوٹس نہ لینے پر وزارت انسانی حقوق کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

اب 8 سالہ گھریلو ملازمہ قتل کیس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی ہے پولیس کے مطابق زہرہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد ثابت ہو گیا ہے۔گھریلو ملازمہ کو پالتو طوطا اڑانے کے الزام میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ اور پولی گرافک ٹیسٹ رپورٹ آنا باقی ہے۔پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجہ بدترین تشدد بتائی گئی ہے۔
ملزم اور اس کی اہلیہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں موجود ہیں۔۔پولیس کا کہنا ہے کہ بچی پر تشدد کرنے والوں میں ملزم کی بیوی بھی شامل تھی۔ملزم حسن صدیقی کا طوطے فروخت کرنے کا کاروبار تھا اور انہوں نے گھر پر بھی طوطے رکھے ہوئے تھے۔ حسن صدیقی کے گھر میں کام کرنے والی 8 سالہ ملازمہ ایک پنجرے کی صفائی کر رہی تھی کہ اس دوران پنجرہ اچانک کھلنے سے دو طوطے اڑ گئے جس پر ملزم اور ان کی اہلیہ طیش میں آگئے اور بچی کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔
پولیس کے مطابق حسن صدیقی بچی کو اسپتال منتقل کرنے کے بعد فرار ہوگئے تھے مگر بروقت کاروائی کرتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا ۔بدترین تشدد کے باعث بچی کی گال، پسلیوں اور رانوں پر گہرے زخموں کے نشانات تھے۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ جن حصوں پر زخموں کے نشان ہے ان سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بچی کے ساتھ زیادتی کی گئی۔