سپریم کورٹ نے سینیٹر سرفراز بگٹی کی عبوری ضمانت کی استدعا مسترد کر دی

  • July 9, 2020, 2:39 pm
  • Breaking News
  • 219 Views

سپریم کورٹ نے نو سالہ بچی کے اغوا کے کیس میں بلوچستان کے سابق وزیرداخلہ اور سینٹ کے رکن میر سرفراز بگٹی کی عبوری ضمانت کی استدعا مسترد کر دی ہے‘جسٹس مظہر عالم اور جسٹس قاضی امین کی سربراہی میں میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی. سرفراز بگٹی کے وکیل کامران مرتضی نے استدعا کی کہ آئندہ سماعت تک عبوری ضمانت دے دیں اگر ضمانت نہ ملی تو بڑی مشکل ہو جائے گی‘جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیے کہ سرفراز بگٹی کو چھ ماہ سے کسی نے گرفتار نہیں کیا تو اب کون گرفتار کرے گا معزز جج نے کہا کہ اگر ضمانت بنتی ہوئی تو دیں گے.
بینچ کے سربراہ جسٹس مظہر عالم نے ریمارکس دیے کہ سرفراز بگٹی با اثر شخص ہیں، کوشش کریں بچی مل جائے جسٹس قاضی امین نے کہا کہ وکیل صاحب آپ سمجھ سکتے ہیں، ہم کیا کہہ رہے ہیں سرفراز بگٹی ضمانت قبل گرفتاری کی درخواست پر اگلی سماعت14 جولائی کو ہوگی. ایک 9سالہ بچی ماریہ کی نانی نے سرفراز بگٹی کو اغوا کے مقدمے میں نامزد کیا تھا کوئٹہ بجلی روڈ پولیس اسٹیشن میں دائر ایف آئی آر کے مطابق نانی اپنی پوتی کو اس کے باپ توکل علی سے ملوانے عدالت لے گئی تھی.
ایف آئی آر کے متن میں درج کے کہ سحرش نامی خاتون کے قتل کے بعد عدالت نے اس کی بیٹی کو نانی کے حوالے کیا تھا ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ عدالت میں پیشی کے موقع پر بچی کا والد لڑکی کو زبردستی گاڑی ڈال کر سینیٹر سرفراز بگٹی کے گھر لے گیا تھا. خاتون نے سینیٹر سرفراز بگٹی سے رابطہ کیا تو انہوں نے واقعہ میں ملوث ہونے سے انکار کردیا تھا بچی کے اغوا کے مقدمے میں اس کے والد کو بھی نامزد کیا گیا ہے.