بھارت کو ایران کے ساتھ دو منصوبوں سے علحیدگی کے بعد ایک اور جھٹکا

  • July 18, 2020, 12:23 pm
  • World News
  • 153 Views

ایران نے ایک اور اہم منصوبے سے بھارت کو الگ کر دیا۔تفصیلات کے مطابق ریلوے لائن کے بعد ایران نے بھارت کو گیس فیلڈ منصوبے پر بھی فارغ کر دیا ہے۔روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران نے ریلوے لائن منصوبے کے بعد بھارت کو گیس فیلڈ منصوبے سے بھی الگ کر دیا ہے اور یہ منصوبہ چین یا کسی اور ملک کے سپرد کیا جا سکتا ہے۔
ممکنہ طور پر چین کو بھی مل سکتا ہے۔جب کہ بیجنگ اور تہران کے درمیان600 ارب ڈالر کے منصوبوں پر گفت و شنید جاری ہے۔روسی خبر رساں ادارے کے مطابق 4 سال قبل ایران اور بھارت کے درمیان افغانستان کی سرحد پر چابہار سے زاہدان تک ریلوے لائن بچھانے کا معاہدہ ہوا تھا۔اب ایران نے خود ہی اس منصوبے کو مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس پر کام بھی شروع کردیا ہے۔
اب بھارت کی گیس فیلڈ منصوبے سے بھی چھٹی کر دی ہے اور یہ منصوبہ کسی اور ملک کے حوالے کیا جائے گا۔واضح رہے کہ ایران نے مالی امداد کے مسئلے کا حوالہ دیتے ہوئے بغیر کسی بھارتی امداد کے چابہار بندرگاہ سے زاہدان تک ریلوے لائن کی تعمیر میں آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ افغانستان اور ایران کے ساتھ سہ فریقی معاہدے کے حصے کے طور پر اس منصوبے کو حتمی شکل دیئے جانے کے چار سال بعدبھارت کو نکال باہرکیاگیا ہے۔
بھارتی میڈیا میں شائع ہونے والی خبروں کے مطابق یہ سارا منصوبہ مارچ 2022ء تک مکمل ہوجائے گا اور اس منصوبے کے لئے ایرانی قومی ترقیاتی فنڈکی طرف سی40کروڑ ڈالر کی منظوری دی جائے گی۔ تاہم یہ منصوبہ بھارت کی طرف سے بغیر کسی مدد کے مکمل کیا جائے گا۔ریلوے لائن کامنصوبہ افغانستان اور ایران کے ساتھ سہ فریقی معاہدے کا حصہ تھا اور اس کا مقصد افغانستان اور وسطی ایشیا کے لئے ایک متبادل تجارتی راستہ بنانااور پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا مقابلہ کرنا تھا۔
دوسری جانب ) خطے کے حالات پاکستان کے حق میں ہوتے جا رہے ہیں۔پاکستان، ایران، چین اور روس کی صورت میں ایک نیا بلاک بننے جارہا ہے۔چاہ بہار منصوبہ میں بھارت کی شرکت پر پاکستان کو شدید تحفظات تھے، ایران نے اس پر نظر ثانی کی ہے تو خوش آئند بات ہے