چین، پاکستان Ú©ÛŒ Ø®ÙÛŒÛ Ø§ÛŒØ¬Ù†Ø³ÛŒØ§Úº بھارت کیلئے خطرے Ú©ÛŒ گھنٹی بن گئیں
- August 13, 2020, 1:41 pm
- National News
- 140 Views
چین اور پاکستان Ú©ÛŒ Ø®ÙÛŒÛ Ø§ÛŒØ¬Ù†Ø³ÛŒØ§Úº بھارت کیلئے خطرے Ú©ÛŒ گھنٹی بن گئیں،چین Ú©Û’ لداخ پر قبضے میں پاکستان کا Ûاتھ ÛÛ’ ØŒ پاکستان Ù†Û’ چین Ú©Ùˆ ساری سÛولتکاری ÙراÛÙ… کی، سی آئی اے Ú©Û’ مطابق لداخ پر قبضے کا کریڈٹ پاکستان Ú©Ùˆ جاتا Ûے۔سینئر ØªØ¬Ø²ÛŒÛ Ú©Ø§Ø± صابر شاکر Ù†Û’ اپنے تبصرے میں Ú©Ûا Ú©Û Ø¯Ù†ÛŒØ§ Ú©ÛŒ جتنی بھی Ø®ÙÛŒÛ Ø§ÛŒØ¬Ù†Ø³ÛŒØ² تھیں، انÛÙˆÚº Ù†Û’ اÙغانستان میں ڈیرے ڈالے Ûوئے تھے، پھر کلبھوشن نیٹ ورک جو بÛت خطرناک تھا، بلوچستان Ú©ÛŒ علیØدگی پسند تنظیموں Ú©Ùˆ سپورٹ کررÛÛ’ تھے، ٹریننگ اور پیسا بھی دے رÛÛ’ تھے، کلبھوشن پکڑا گیا، اس Ú©Û’ بعد سارا نیٹ ورک ٹوٹ گیا، نئے نیٹ ورک میں ٹائم لگتا ÛÛ’ØŒ اب ÙˆÛ Ú©ÙˆØ´Ø´ کررÛÛ’ Ûیں، اب ÙˆÛ Ø³Ø§Ø¦Ø¨Ø±Øملوں Ú©ÛŒ کوشش کررÛÛ’ Ûیں۔
آرمی چی٠کو اچانک آئی ایس آئی Ûیڈکوارٹر گئے تھے، انتÛائی اÛÙ… Øساس ایشو پر بریÙÙ†Ú¯ دی گئی، ابھی بÛت چیزیں باÛر Ù†Ûیں آئیں، Ûمارے Øساس اداروں Ù†Û’ بھارت Ú©Û’ سائبرØملے کا سراغ لگایا ÛÛ’ØŒ اس Ú©Ùˆ ناکام بنایا ÛÛ’ØŒ سائبرØÙ…Ù„Û Ûمارے وزارت دÙاع، انٹیلی جنس Ú©Û’ لوگوں اور اÙسران سے متعلق تھا، ان Ú©Û’ اسمارٹ Ùون، ڈیٹا تک رسائی Øاصل کرنا تھا ØŒ ÛŒÛ Ø³Ø§Ø±Ø§ کام انڈیا سے ÛورÛا تھا۔
انڈیا اتنی اÛلیت Ù†Ûیں رکھتا، اصل میں سب سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ØªÚ©Ù„ÛŒÙ Ù¾Ø§Ú©Ø³ØªØ§Ù† اور چین سے ÛÛ’ØŒ چین Ù†Û’ انڈیا Ú©Ùˆ کیسے مارا ÛÛ’ØŸ انڈیا را ایک ٹول ÛÛ’ØŒ اس Ú©Û’ پیچھے دوسرے ممالک Ú©ÛŒ Ø®ÙÛŒÛ Ø§ÛŒØ¬Ù†Ø³ÛŒØ§Úº شامل Ûیں،خبر ÛÛ’ Ú©Û ÛŒÛ ØªÙ…Ø§Ù… ایجنسیاں انڈیا میں بیٹھ کر کام کررÛÛŒ Ûیں Û” ایک خبر ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©ÛŒ Ø®ÙÛŒÛ Ø§Ø¯Ø§Ø±Û’ سی آئی اے Ú©ÛŒ رپورٹ ÛÛ’ Ú©Û Ú†ÛŒÙ† Ú©Û’ لداخ پر قبضے میں پاکستان کا Ûاتھ ÛÛ’ØŒ پاکستان Ù†Û’ چین Ú©Ùˆ ساری سÛولتکاری ÙراÛÙ… Ú©ÛŒ ÛÛ’ØŒ امریکی ادارے لداخ پر قبضے کا کریڈٹ پاکستان Ú©Ùˆ دے رÛÛ’ Ûیں۔
اپریل سے Ù„Û’ کر اب تک جو بھی کاروائی Ûوئی ÛÛ’ØŒ اس میں پاکستان Ø¨Ø±Ø§Û Ø±Ø§Ø³Øª آئی ایس آئی Ù†Û’ کام کیا ÛÛ’Û” چین اور پاکستان Ú©ÛŒ Ø®ÙÛŒÛ Ø§ÛŒØ¬Ù†Ø³ÛŒ بھارت کیلئے خطرے Ú©ÛŒ گھنٹی ÛÛ’Û” چین Ú©Û’ پاس ٹیکنالوجی، جدید مشینری بÛترین ÛÛ’ØŒ آئی ایس آئی Ú©Û’ پاس انسانی جاسوسی کا بÛت بڑا نیٹ ورک ÛÛ’Û” لداخ میں جو Ú©Ú†Ú¾ Ûوا، پاکستان Ù†Û’ کروایا ÛÛ’Û”