پاکستان میں ٹریفک حادثات میں سالانہ 40ہزار افراد جاں بحق ہوتے ہیں

  • August 26, 2020, 11:15 am
  • National News
  • 86 Views

کوئٹہ: پی پی ایچ آئی بلوچستان”میڈیکل ایمرجنسی رسپانس سینٹرز“اورموٹروے پولیس کے زیراہتمام ٹریفک حادثات کی روک تھام کیلئے آگاہی واک کااہتمام کیاگیاواک کے شرکاء نے پلے کارڈاوربینرزاٹھارکھے تھے جنہوں نے پرنس آغاکریم خان ہسپتال قلات سے ہوتے ہوئے کوئٹہ کراچی شاہراہ پرمارچ کیا۔اس موقع پر ایس پی موٹروے پولیس شہبازعالم،ڈی ایس پی موٹروے پولیس یاسراحمد،MERCکے فوکل پرسن سیدحیات شاہ،ایڈمن آفیسراورنگزیب جمالی،انسٹرکٹرڈاکٹرشوکت،ایمرجنسی سروسزاکیڈمی ریسکیو1122لاہور کے فزیکل انسٹرکٹرمظفرعباس، میڈیکل انسٹرکٹرساجدعلی بھٹی۔موٹروے پولیس کے انسپکٹرضیاء،انسپکٹربشارت، ڈاکٹرسجاد،محسن علی اورپی پی ایچ آئی MERC کے ریسکیواہلکار ودیگراسٹاف بھی شریک تھے۔واک کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایس پی موٹروے پولیس شہبازعالم نے کہا کہ پاکستان میں ٹریفک حادثات کے دوران سالانہ چالیس ہزارکے لگ بھگ انسان اپنی جانوں سے ہاتھ دھوبیٹھتے ہیں جوکہ تشویشناک ہے دوران ڈرائیونگ احتیاطی تدابیر اختیارکرکے اموات کی شرح کو کم کیاجاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ پر”میڈیکل ایمرجنسی رسپانس سینٹرز“کاقیام کسی نعمت سے کم نہیں ہے ریسکیواہلکار ایمانداری کیساتھ اپنے فرائض اداکررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ”جس نے ایک شخص کی جان بچائی گویااس نے پوری انسانیت کی جان بچائی“۔انہوں نے ”میڈیکل ایمرجنسی رسپانس سینٹرز“کے ریسکیواہلکاروں کی خدمات کو سراہااورکہا کہ وہ بہترطریقے سے اپنی ذمہ داریاں نبھاکرٹریفک حادثات کی صورت میں زخمیوں کو ابتدائی طبی امدادفراہم کررہے ہیں جوکہ اچھا اقدام ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈی آئی جی موٹروے ایسٹ علی شیرجھکرانی کی خصوصی ہدایت پرواک کااہتمام کیاجارہا ہے۔انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ موٹروے پولیس ہمیشہ کی طرح ”میڈیکل ایمرجنسی رسپانس سینٹرز“کی ٹیم کیساتھ مکمل تعاون کرے گی تاکہ ان کی استعددادکارکوبڑھایاجاسکے۔اس موقع پرمیڈیکل ایمرجنسی رسپانس سینٹرزکے فوکل پرسن سیدحیات شاہ،ایڈمن آفیسراورنگزیب جمالی ودیگرنے ایس پی موٹروے پولیس شہبازعالم اوران کی ٹیم کاشکریہ اداکیا۔قبل ازیں ”میڈیکل ایمرجنسی رسپانس سینٹرز“کے ریسکیو اہلکاروں نے ہنگامی صورتحال کے دوران ریسکیوسروسزکی فراہمی کاعملی مظاہرہ بھی کیا۔