لاہور، جی سی یونیورسٹی میں ٹیچرپر طالبات کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہوگیا

  • August 31, 2020, 12:41 pm
  • National News
  • 178 Views

لاہور کی جی سی یونیورسٹی میں فزکس کا ایک ٹیچرطالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرتا پکڑا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق وائس چانسلر جی سی یونیورسٹی کی طرف سے قائم کی گئی انکوائری کمیٹی کی طرف سے تحقیقات ختم ہونے پر رپورٹ پیش کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ ٹیچر کی طرف سے خاتون طالبعلم کواخلاق سے گرے ہوئے ہوئے میسجز اور نامناسب حلیے میں کی گئی وڈیو کالز کرنا ثابت ہوچکا ہے، وائس چانسلر نے انکوائری رپورٹ اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی کو بھجوادی ہے جس کی سفارشات پر ٹیچر کے خلاف سزا کا تعین کیا جائے گا، کمیٹی کو اپنی سفارشات 7دن میں جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ہے جس کے بعد ٹیچر کے خلاف پنجاب ایمپلائزایفی شنسی ڈسیپلن اینڈ اکائونٹبیلیٹی ایکٹ 2006ء کے تحت کارروائی عمل میں لائے جائے گی۔
بتایا گیا ہے کہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں فزکس کے ایک ٹیچرپر جنسی ہراسگی کا الزام ثابت ہوگیا ہے جس کے خلاف جولائی کے مہینے میں ایک خاتون طالبعلم نے ہراساں کرنے کا الزام لگایا اور کہا تھا کہ ٹیچر کی طرف سے رابطے میں رہنے کیلئے طالبہ پر اس کی دوستوں سمیت رابطے میں رہنے کیلئے دبائو ڈالا جارہا ہے اور ثبوت کے طور پر ایک تصویر بھی لگائی تھی جس میں ٹیچر کی طرف سے کیے گئے میسجز، کالز اور وڈیو کالزکی تفصیل درج تھی جس کے مطابق ایک جگہ ٹیچر نے شرٹ اتارے ہوئے لڑکی سے مطالبہ کیا کہ وہ اس کی وڈیو کال کو جواب دے جس پر طالبہ نے کال فوری طور پر کاٹ دی تاہم جب لڑکی نے اپنا انٹر نیٹ کنکشن بھی منقطع کردیا تو ٹیر کی طرف سے اس کے نمبر پر کالز کی گئیں اور اسے میسیجز بھی بھیجے۔
بتایا گیا ہے کہ خاتون طالبعلم کی طرف سے یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس وقعے کا فوری نوٹس لیں اور متعلقہ ٹیچر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے،لڑکی کی جانب سے فیس بک پر کی گئی پوسٹ وائرل ہوئی تو یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے واقعے کی تحقیقات کیلئے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں ایک خاتون ممبرکو بھی شامل کیا گیا۔