سینیٹ میں دھوکہ دینے والے ارکان ہی عمران خان کا اقتدار بچانے کا واحد سہارا بن گئے

  • March 6, 2021, 2:16 pm
  • Political News
  • 172 Views

صورتحال بہت دلچسپ ہو گئی،وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ انہی 15 ارکان کے ذریعے ممکن ہو پائے گا جنہوں نے سینیٹ الیکشن کے دوران پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیا۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہفتہ کے دن وزیراعظم عمران خان کو اعتماد کا ووٹ انہی 15 ارکان کے ذریعے ممکن ہو پائے گا جنہوں نے سینیٹ کے حالیہ الیکشن کے دوران پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دیا تھا۔
ایسی صورتحال میں وزیراعظم کا اعتماد کا ووٹ پی ٹی آئی کے ان کے ارکان اسمبلی کے لیے این آر او بن جائے گا جنہوں نے کچھ دن قبل ہی اپنے ووٹ مبینہ طور پر فروخت کر دئیے تھے اور حکومتی امیدوار حفیظ شیخ کو شکست ہوئی تھی۔وزیراعظم عمران خان اپنی پارٹی کے ان ارکان سے بہت ناراض ہیں اور چاہتے تھے کہ الیکشن کمیشن ان افراد کو بےنقاب کرے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے امیدواروں نے اپنا ضمیر بیچا اور یہی لوگ ان کی حکومت بچانے کے لیے انتہائی اہم ہیں۔

اگر پی ٹی آئی کے یہی ارکان ہفتہ کو وزیراعظم کے لیے اعتماد کا ووٹ نہیں ڈالتے تو اس سے عمران خان کی حکومت ختم ہو جائے گی،توقع ہے کہ اگر س نہیں تو پی ٹی آئی کے زیادہ تر ارکان وزیراعظم کو اعماد کا ووٹ دیں گے کیونکہ اس مرتبہ خفیہ رائے شماری نہیں بلکہ ہاتھ اٹھا کر ووٹنگ ہو گی۔وزیراعظم عمران خان کو ہفتے کے دن اپنی حکومت بچانے کے لیے کم از کم 172 ووٹ چاہئیں،پی ٹی آئی اور اس کی اتحادی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبی کی مجموعی تعداد 181بتائی جاتی ہے،حکومت بینچوں پر اتنی تعداد میں بیٹھے ارکان کی تعداد کو دیکھیں تو عمران خان کی حکومت کو بچانے کے لیے مذکورہ 15-16 ارکان اسمبلی کی ایمیت بہت زیادہ ہے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نے اپنے تمام اراکین قومی اسمبلی کو کل بروز ہفتہ دوپہر 12 بج کر 15 منٹ تک قومی اسمبلی پہنچنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔