مزے ختم، گفٹ میں پراپرٹی، گاڑی، زیورات لینے پر ٹیکس دینا ہو گا
- June 17, 2021, 10:09 pm
- Business News
- 167 Views
گفٹ میں پراپرٹی، گاڑی، زیورات لینے کے مزے ختم ہوگئے ہیں اور اب ٹیکس دینا ہوگا، تاہم خونی رشتے ہی ایک دوسرے کو گفٹ دے سکیں گے اور اسے اگر دو سال کے اندر فروخت کیا تو ٹیکس دینا ہوگا۔
طلحہ محمود کی صدارت میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں تجویز منظور کی گئی کہ دوستوں اور دیگر رشتہ داروں سے پراپرٹی، گاڑی اور سونے کے گفٹ پر ٹیکس ہوگا۔ ٹیکسٹائل مشینری پر سیلز ٹیکس 17 فیصد کرنے کی تجویز ایف بی آر کے حوالے کردی گئی۔ ہسپتالوں پر ایڈوانس انکم ٹیکس 8 سے کم کرنے پر غور کی یقینی دہانی کرائی گئی۔
ایف بی آر کو ہدایت کی گئی کہ ہسپتالوں پر ٹیکس کم کرنے کی تجویز لے کرآئے۔ بینکوں کی آمدن پر 4 فیصد سپر ٹیکس برقرار رکھنے کی تجویز منظور کی گئی۔ تجویز کیا گیا کہ ماہانہ 25 ہزار روپے تک ماہانہ بجلی بل والے نان فائلر پر ٹیکس لگے گا، اس سے پہلے 75 ہزار روپے تک بجلی بل پر نان فائلر سے ٹیکس لیا جاتا تھا۔ کمیٹی اراکین نے ایف بی آر تجویز کی مخالفت کردی اور تفصیلات مانگ لیں۔
سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہا کہ اگر کوئی کرایہ دار ہے تو اس سے کیسے ٹیکس وصول کیا جائے گا، فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ یہ ناقابل عمل تجویز اس کو فنانس بل میں شامل نہیں ہونا چاہیے، کمیٹی نے معاملہ موخر کردیا۔
تجویز کیا گیا کہ ڈیلرز کی حوصلہ شکنی کیلئے اون منی پر 50 ہزار سے 2 لاکھ تک ٹیکس لگایا جائے۔ اون منی کے خلاف ٹیکس صرف پہلے خریداری کی رجسٹریشن پر عائدنہیں ہوگا، جسے منظور کرلیاگیا۔ گوشوارے جمع کرانے میں 114 اے کا فارم ختم کردیا گیا ہے۔ فارم 114 اے تحت ٹیکس دیگر تفصیلات جمع کرانا ہوتی تھیں۔ فارم 114 اے ختم کرنے تمام ٹیکس گزاروں کا مطالبہ تھا۔ ملکی معیشت و کاروبار کو دستاویزی بنانے کیلئے فنانس بل میں اقدامات کیے گئے ہیں۔
حکومت نے پوائنٹ آف سیل مشینوں کی درآمد پر ٹیکس ختم کر دیا۔ بڑے ریٹیل سٹورز ڈیوٹی فری مشینیں درآمد کر سکیں گے، کریڈٹ، ڈیبٹ کارڈ کیلئے استعمال کارڈ ریڈر مشین پر ڈیوٹی ختم کردی گئی ہے۔ بینک بھی زیرو ڈیوٹی ریٹ پر مشین درآمد کر سکیں گے، پوائنٹ آف سیل مشینوں کی تنصیب سے ریونیو بڑھے گا، کاروباری سرگرمیوں کو دستاویزی شکل دینے میں مدد ملے گی، فارما سیوٹیکلز کے تمام خان مال پر زیرو ڈیوٹی کر دی گئی، ملک میں اب ادویات بھی سستی ہونی چاہیں۔ کمیٹی نے اس معاملے پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو طلب کر لیا۔
چیئرپرسن نیشنل ٹیرف کمیشن نے کہا کہ ٹیکسٹائل سمیت دیگر برآمدی شعبوں کو ریلیف دیا گیا، تمام خام مال پر ٹیکس ڈیوٹیز میں کمی کی گئی ہے۔
ایف بی آر حکام نے بتایا کہ ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 4 ارب ڈالر اضافے کا ہدف ہے،۔ برآمدی شعبے کو بجٹ میں بہت سی مراعات دی گئی۔ سمندرپار پاکستانی اگر بیرون ملک ٹیکس چوری کرکے پاکستان آئیں گے اور وہ ملک ٹیکس کا مطالبہ کرے گا تو سمندر پارپاکستانی سے ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
اجلاس میں سرکاری ملازمین کے پرویڈنٹ فنڈز کی رقم 5 لاکھ سے زائد ہونے پر ٹیکس لگانے کی تجویز مسترد کردی گئی ۔ وراثتی جائیداد کی منتقلی پر ٹیکس چھوٹ کی تجویز منظور کی گئی۔