واسا اور ٹینکر مافیا کی گٹھ جوڈ سے پانی کی بحران کا مسئلہ برقرار
- July 5, 2021, 7:51 pm
- National News
- 215 Views
کوئٹہ (انفارمین ڈیسک) واسا اور ٹینکر مافیا کی گٹھ جوڈ سے پانی کی بحران کا مسئلہ برقرار، واسا کی نااہلی کی وجہ سے پانی نایاب ہوگیا، ٹینکر مافیا کی بھی من مانیا جاری، فی ٹینکر 1500 سے 2500 تک فروخت ہورہا، کوئی پوچھنے والا نہیں، غریب عوام ٹینکر مافیا کے رحم و کرم پر، پانی کی قلت کے باعث امور خانہ داری سمیت دیگر معمولات زندگی بری طرح متاثر اہلیان علاقہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ واسا ہوش کے ناخن لیکر عوام کو احتجاج پر مجبور نہ کریں۔ ان خیالات کا اظہار سماجی کارکن اور اتحاد تاجران بلوچستان (رجسٹرڈ) ہزارہ ٹاؤن کے پریس سیکریٹری کاشف حیدری نے گزشتہ اپنے جاری کردہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ ٹاؤن کے مختلف علاقوں کرانی روڈ، اقبال آباد اور گردنواح، اے ون سٹی، فیصل ٹاون، بروری روڈ اور دیگر علاقوں میں واسا اور ٹینکر مافیا کی گٹھ جوڈ سے پانی کی بحران کا مسئلہ شدت اختیار کررہا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واسا اور پرائیوٹ ٹیوب ویلز کیجانب سے ماہانہ بل وصول کیا جاتا ہے مگر پانی کا نام و نشان نہیں۔ جس کے باعث عوام ٹینکر سے پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔ مزید انہوں نے کہا ہے کہ پانی کی قلت کے باعث امور خانہ داری سمیت دیگر معمولات زندگی بری طرح متاثر ہورہی ہیں جبکہ پانی کی کمی کے باعث نظام زندگی بری طرح مفلوج ہوکر رہ چکی ہیں۔ ٹینکر مافیا بھی موقع غنیمت جان کر عوام سے من چاہا ریٹ وصول کررہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹینکر مافیا کی بھی من مانیا جاری ہے حالانکہ ضلعی انتظامیہ کیجانب سے ہزارہ ٹاؤن اور گردنواح کیلئے پانی کی ٹینکر کا ریٹ مقرر کردیا گیا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامہ کی عدم توجہی کی وجہ سے ٹینکر مافیا کیجانب سے ہزارہ ٹاؤن میں پانی کا فی ٹینکر 1500 سے 2500 سے فروخت کیا جارہا ہیں۔ پانی کی قلت کے باعث عوام مہنگے داموں پانی کا ٹینکر خریدنے پر مجبور ہے، متوسط طبقے کی قوت خرید جواب دے چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹینکر مافیا اور واسا حکام لوٹ مار میں مصروف ہے جبکہ غریب عوام پانی کی بوند بوند کیلئے عوام دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ٹینکر کیلئے مقرر کردہ ریٹ پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔ مزید انہوں نے کہا کہ واسا حکام ہوش کے ناخن لیکر عوام کو بروقت پانی کی فراہمی کو یقینی بنائے بصورت دیگر عوام کیساتھ سخت احتجاج پر مجبور ہونگے۔