افغان سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے، ترجمان طالبان

  • August 18, 2021, 12:27 pm
  • World News
  • 359 Views

کابل: افغان طالبان نے کہا ہے کہ افغانستان کو آزاد کرانا سب افغانیوں کی خواہش اور حق تھا، کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں رکھیں گے اور امن قائم کرنے کی کوشش کریں گے، افغانستان کی سرزمین کسی بھی دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے نہیں دیں گے۔

ان خیالات کا اظہار طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کابل میں پہلی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں سیاسی حل کے لیے مشاورت جاری ہے، تمام غیرملکی اداروں اور یہاں کام کرنے والوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا، غیرملکی سفارت خانوں کی بھرپور سیکیورٹی یقینی بنائیں گے، ہم کوئی داخلی اور خارجی دشمنی نہیں چاہتے، یہاں رہنے والے تمام غیرملکی باشندے مطمئن رہیں ان کی عزت، جان و مال محفوظ رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلامی قوانین کے مطابق خواتین کی عزت کریں گے اور اسلام میں بیان کیے گئے احکامات کے تحت انہیں تحفظ فراہم کیا جائے گا، ہم خواتین کو وہ تمام حقوق دیں گے جو انہیں اسلام نے دیے ہیں، خواتین اسلامی قوانین پر عمل کرتے ہوئے معاشی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں گی، ٹی وی نشریات بھی جاری رکھی جائیں گی تاہم وہ اسلام سے متصادم نہ ہوں۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ افغانستان میں امن قائم کرنے کی کوشش کریں گے، افغانستان کو آزاد کرانا سب افغانیوں کی خواہش اور حق تھا اور ہم نے 20 سال کی جدوجہد کے بعد یہ آزادی حاصل کی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم افغانستان میں مزید جنگ نہیں چاہتے، ہم نے ہمارے لوگوں کا خون بہانے والی سیکیورٹی فورسز کو بھی معاف کردیا، ہم نے ہر اس شخص کو معاف کر دیا جو ہمارا مخالف تھا اور جس نے ہمیں تکلیف پہنچائی۔

انہوں ںے کہا کہ افغانستان کی سرزمین کسی دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں کرنے دیں گے، ہمارے پاکستان، چین اور روس سے اچھے تعلقات ہیں، ہم کسی بلاک کا حصہ نہیں، عالمی برادری ہم سے براہ راست رجوع کرے ہم سب سے اچھے تعلقات بنانا چاہتے ہیں۔

ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے منشیات کے خلاف اقدامات کا بھی اعلان کیا اور خبردار کیا کہ ملک بھر میں جہاں بھی منشیات ہے اس تلف کردیا جائے، سرحدیں ہمارے کنٹرول میں ہیں ہم اسلحہ و منشیات کی اسمگلنگ ہونے نہیں دیں گے۔