وزیراعظم اسکالر شپ پروگرام کے انٹری ٹیسٹ میں بڑے پیمانے پر ہیراپھیری کا انکشاف

  • April 8, 2015, 9:38 pm
  • National News
  • 123 Views

کوئٹہ( آئی این پی )وزیراعظم اسکالر شپ پروگرام کے انٹری ٹیسٹ میں بڑے پیمانے پر ہیراپھیری کا انکشاف ہوا ہے منظور نظر اور سفارش رکھنے والے بچوں کو پاس جبکہ میرٹ پر اترنے اور سفارش نہ رکھنے والے بچوں کو نظر انداز کیا گیا ، بعض بچوں کے والدین نے الزام عائد کیا ہے کہ وزیراعظم سکالر شپ پروجیکٹ کے حکام مبینہ طور پر بھاری رقو م کے عوض پیپر ٹیسٹ سے پہلے آؤٹ کرکے منظور نظر افراد کو پاس کراتے ہیں ۔ گورنر بلوچستان اور دیگر اعلیٰ حکام صورتحال کا نوٹس لے کر از سر نو ٹیسٹ کا انعقاد کرائیں ۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم سکالر شپ پروگرام کے تحت بلوچستان کے غریب اور پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے بچوں کو ملک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلے دیئے جاتے ہیں جن کا سارا خرچہ وزیراعظم سیکرٹریٹ برداشت کرتا ہے بلوچستان میں قائم وزیراعظم سکالر شپ پروگرام ڈائریکٹریٹ میں گزشتہ دو سال سے انٹری ٹیسٹ میں ہیراپھیری کے شکایات سامنے آئے ہیں گزشتہ روز انٹری ٹیسٹ کا جو رزلٹ سامنے آیا اس میں اکثریت ان بچوں کا ہے جن میں اکثریت کا تعلق بااثر خاندانوں سے بتایا جاتا ہے کو پاس کیا گیا ہے جبکہ دو دراز اور پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے غریب بچوں کو فیل کیا گیا ہے ۔ حالانکہ اسکالر شپ پروگرام کے تحت صرف پسماندہ اور دور دراز سے تعلق رکھنے والے بچوں کو داخلے کا حقدار سمجھا جاتا ہے لیکن وزیراعظم سکالر شپ ڈائریکٹریٹ میں سب کچھ رول اینڈ ریگولیشن کے خلاف ہورہا ہے یہاں بھی بیوروکریسی اور نوٹ کی چمک رکھنے وال بااثر افراد نے قبضہ جما رکھا ہے ۔ ڈائریکٹریٹ کے حکام کے ساتھ مل کر گزشتہ 2 سال سے منظور نظر افراد کو ٹیسٹ میں پاس کرکے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلے دلائے جاتے ہیں ۔ والدین نے گورنر اور وزیراعلیٰ سے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعظم اسکالرشپ پروگرام کے ٹیسٹ و انٹرویوز کا انعقاد کسی غیر جانبدار ادارے سے کرائے تاکہ حقداروں کو ان کا حق مل سکے ۔