سرجیکل اسٹرائیک اور کراس بارڈر فائرنگ میں فرق،بھارتی دعوؤں کا بھانڈا پھوٹ گیا

  • September 29, 2016, 3:55 pm
  • Breaking News
  • 121 Views

لاہور(ویب ڈیسک)بھارت نے کنٹرول لائن پر کھلی جارحیت کو سرجیکل اسٹرائیک کا نام دیکر معاملے کو الٹا رخ دینے کی کوشش کی ہے لیکن فلاپ ڈراموں میں پے در پے ناکامی کا منہ دیکھنے والے بھارتی حکام کو شاید معلوم ہی نہیں کہ سرجیکل اسٹرائیک ہوتی کیا ہے؟ یا پھر سرجیکل اسٹرائیک اور کراس بارڈر فائرنگ میں فرق کیا ہے۔چلیں ہم بتائے دیتے ہیں۔ عسکری ماہرین کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کی جو تعریف کی گئی ہے اس کے مطابق ایسی کسی بھی کارروائی میں کسی مخصوص ٹارگٹ کو نشانہ بنایا جاتا ہے، کم سے کم نقصان بھی اس سٹرائیک کا بنیادی خاصہ ہے۔ سرجیکل اسٹرائیک کے لئے پہلے ایک ٹارگٹ مخصوص کیا جاتا ہے پھر اس مخصوص ٹارگٹ پر کارروائی ہوتی ہے، یہ خیال بھی رکھا جاتا ہے کہ کارروائی کے نتیجے میں املاک اور سول آبادی کو نقصان نہ پہنچے۔ عراق پر امریکی حملے کے بعد دوہزار تین میں کی گئی کئی کارروائیاں اس کی بہترین مثال ہیں۔ سرجیکل اسٹرائیک کے مخصوص ٹارگٹ کو دور سے نشانہ بھی نہیں بنایا جاسکتا اس کے لئے فضائی ایکشن بھی ناگزیر ہوتا ہے۔اب بھارت خود ہی بتائے کہ کیا اس میں اتنی جرات ہے کہ وہ سرحد پار آکر پاکستانی حدود میں ایسی کارروائی کرسکے؟ بھارتی دعویٰ درست ہے تو پھر سوال اٹھتا ہے کہ کیا رات بھر ہونے والی گولہ باری سے املاک کو نقصان نہیں پہنچا؟ سرجیکل اسٹرئیک تھی تو ہدف کیا تھا؟ مقام کون ساتھا؟پاکستانی جوان شہید کیسے ہوگئے؟اور کیا بھارت پاکستانی فورسز کو اتنا ہی غافل سمجھتا ہے کہ وہ دندناتا ہوا پاکستانی حدود میں آئے اور بغیر کسی مزاحمت کے ہی واپس چلا جائے؟بھارتی حکام سفید جھوٹ بول رہے ہیں اور جھوٹ کے کوئی پاو¿ ں نہیں ہوتے۔