عوام کو بھوک، پیاس ، خوف سے نجات دلائینگے :بلاول

  • June 29, 2018, 10:13 am
  • Breaking News
  • 191 Views

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی،آئی این پی ، مانیٹرنگ ڈیسک ) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آئندہ عام انتخابات 2018کا 76صفحات پر مشتمل منشور پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی طرز حکومت نے احتساب کے تمام ادارے تباہ کردیئے ، ریاستی ادارے باہمی تصادم کا شکار دکھائی د یئے ، پارلیمنٹ خاموش تماشائی بن کرریاست و معیشت کو لاحق خطرات کو دیکھتی رہی لیکن ہم ریاستی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دیں گے اور پارلیمنٹ اور دیگر ادارہ جاتی ڈھانچوں کو مضبوط بنائیں گے ، آج پاکستان مقروض اور خارجی و سفارتی سطح پر تنہا ہوگیا ، عالمی سطح پر کوئی بھی ملک پاکستان کا مؤقف سننے کو تیار نہیں،ملک کے وقار پر سمجھوتا نہیں کریں گے اور دنیا کے ساتھ برابری کی سطح پر تعلقات رکھیں گے ، چار سال تک ملک وزیرخارجہ کے بغیر چلتارہا، ہم پارلیمان کو خارجہ پالیسی پر اعتماد میں رکھیں گے ، پاکستان کے ہر شعبے میں چاہے قانون نافذ کرنے والے ادارے ہوں یا انصاف کا نظام ہر طرف استحصال ہی استحصال ہے لیکن ہم خود انحصاری کی پالیسی اپنائیں گے اور عوام کو بھوک، پیاس اور خوف سے نجات دلائیں گے ،ملک سے بھوک مٹائو پروگرام شروع کرینگے ،پیپلز پارٹی کے منشور کا نام ’ بی بی کا وعدہ نبھانا ہے ، پاکستان کو بچانا ہے ‘ رکھا گیا ہے ۔وہ جمعرات کو یہاں نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیں ایک تقریب میں آئندہ عام انتخابات 2018کے لئے پارٹی کا نیا منشور پیش کر رہے تھے ۔پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کے علاوہ دیگر سینئر رہنما بھی اس موقع پر موجود تھے ۔بلاول نے کہا کہ جمہوریت کی جڑیں گہری کرنا ہماری پارٹی کے منشور کا حصہ ہے ، سلالہ پر حملے کے بعد شمسی ایئربیس خالی کرا لیا اور 7 ماہ نیٹو سپلائی بند کی، امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی اور پہلی مرتبہ ایک سپر پاور ملک کو معافی مانگنی پڑی، پاکستان میں پانی کا مسئلہ سنگین ہے ، اسے حل نہ کیا تو یہ سنگین صورتحال اختیار کر جائے گا، ہم نے جام شورو میں ڈیمز بنائے ،افسوس ہے خیبر پختونخوا اور پنجاب میں ایک پانی کا منصوبہ نہیں بنا،معاشی انصاف کی فراہمی کے تحت غربت کے خاتمے کے لیے پاورٹی ریڈکشن پروگرام لایا جائے گا، کم سے کم اجرت بنیادی ضروریات سے منسلک ہوگا، قومی سطح پر فیصلہ سازی میں عوامی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے گا، لیبر پالیسی بنائی جائے گی، اقتدار میں آ کر صحت کی سہولتوں کے نظام کو ملک بھر میں پھیلائیں گے ،پہلی مرتبہ فیملی ہیلتھ پروگرام شروع کیا جائے گا،جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے لیے سیاسی جدوجہد تیز کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اصلاحات کے سفر کو جاری رکھیں گے ،خواتین کی اقتصادی خود مختاری بھی پی پی منشور کا حصہ ہے ، فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے ، گلگت بلتستان میں بھی انتخابات پاکستان کے انتخابات کے ساتھ کرائیں گے ، عالمی دہشت گردی سے دنیا کو آگاہ کریں گے ، دنیا کو بتائیں گے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں۔