بی این پی اور بی اے پی کے صدور کی ٹوئٹر پر زبردست نوک جھونک

  • June 30, 2018, 4:12 pm
  • Election 2018
  • 2.5K Views

بلوچستان نیشنل پارٹی کے صدر سردار اختر مینگل کی بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال خان کے ساتھ ٹوئٹر پر زبردست نوک جھونک،دونوں رہنما قومی اسمبلی کے اہم ترین حلقے این اے 272 لسبیلہ گوادر سے ایک دوسرے کے مدمقابل کھڑے ہیں ۔

الیکشن 2018 کے لیے الٹی گنتی شروع ہوتے ہی امیدواروں کے ایک دوسرے پر تابڑ تور سیاسی حملے جاری ہیں ،ایسا ہی کچھ دیکھنے کو ملا بلوچستان نیشنل پارٹی کے صدر سردار اختر مینگل اور بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال خان کے درمیان ٹوئٹر پر،جب دونوں کے درمیان زبردست نوک جھونک دیکھنے کو ملی۔

جام کمال خان کے ٹوئٹ جس میں ان کا کہنا تھا کہ

لوگوں نے ہر پارٹی کو چانس دیا ،جنہوں نے عوام کے لیے کام کیا لوگوں نے ہمیشہ انھیں عزت دی،گوادر کا ایم این اے اور ایم پی اے ایک ہی پارٹی سے تھے مگر انھوں نے پچھلے پانچ سالوں میں کیا کیا یہ ایک سوالیہ نشان ہے۔

جس پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے صدر سردار اختر مینگل نے ان کی اس تنقید پر سخت رد عمل دیتے ہوئےکہا کہ

آپ اور آپ کا خاندان ہر حکومت کے ساتھ رہا چاہے وہ جمہوری حکومت ہو یا آمرانہ۔

انھوں نے ایک اور ٹوئٹ میں رد عمل دیا کہ

آپ پچھلی حکومت میں وفاقی وزیر تھے،آپ نے گوادر کے لیے کیا کیا؟بلوچستان کے لوگوں کو کتنی نوکریاں دیں خاص طور پر اپنے حلقے بیلہ میں ۔

سردار اختر مینگل نے اس پر ہی بس نہیں کی بلکہ ایک اور ٹوئٹ داغ دیا

بتائیں آپ اور آپ کی فیملی ماضی میں کس حکومت کا حصہ نہیں تھے،آپ نے آپ کے خاندان نے کتنی پارٹیاں تبدیل کی۔

اسکندر مرزا ،جنرل ایوب،زوالفقار علی بھٹو،ضیاالحق،بے نظیر بھٹو،نواز شریف،پرویز مشرف،پھر نواز شریف،آپ اور آپ کے خاندان پر بہت سے سوال اٹھتے ہیں کہ آپ نے بلوچستان کی عوام کے لیے کیا کیا۔

اور آخر میں ایک ٹوئٹ میں انھوں نے

ناچھیڑ ملنگاں نوں لکھ کر بحث کا اختتام کیا ۔""

دونوں رہنماوں کی اس نوک جھونک کو ان کے حمایتوں نے بھی خوب انجوائے کیا،واضع رہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے صدر سردار اختر مینگل اوربلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال خان آپس میں کزن بھی ہیں