انتخابات میں دھاندلی ہوئی تو پارلیمانی سیاست چھوڑدینگے ، محمودخان اچکزئی

  • July 14, 2018, 12:10 am
  • Election 2018
  • 216 Views

کوئٹہ (آن لائن) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ملک میں جمہوری نظام کے تسلسل کو برقرار رکھا جائے جب بھی عام انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے مداخلت کی گئی تو ملک بحرانوں سے دوچار ہوا ہے ملک کو چلانے کا واحد راستہ جمہوریت اور 20 کروڑ عوام کی حق حکمرانی اور صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد ہے اگر عام انتخابات میں زور زبردستی کرنے کی کوشش کی گئی تو پارلیمانی سیاست چھوڑ دیں گے بدقسمتی سے ہمارے ملک میں اسٹیبلشمنٹ پرانے چہروں کو میدان میں اتارنے کے لئے دھوکر سیاسی جماعتوں میں شامل کراتی ہے انہی تجربوں کی وجہ سے ملک ترقی نہیں کرسکا تمام تر حالات کے باوجود سابقہ حکومت میں پارٹی کے وزراء کی کارکردگی سے مطمئن رہے تاہم پشتونخوامیپ کو اقتدار سے ناواقفیت کی وجہ سے تھوڑی سی مشکلات درپیش ہوئیں لیکن ماضی کی حکومتوں سے زیادہ عوام اور علاقوں کی خدمت کی ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیر ملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پشتونخوامیپ جب اقتدار میں آئی تمام تر حالات کے باوجود ہماری پارٹی وزراء نے جو کارکردگی دکھائی اس سے ہم مطمئن ہیں تاہم اتحادی حکومت میں مسلم لیگ (ن) اور نیشنل پارٹی بھی شامل تھیں اتحادی حکومت میں غلطیاں ہوتی رہتی ہیں لیکن اقتدار آنے سے پہلے صوبہ میں جو بدامنی تھی لوگ دن دھاڑے گھروں سے نہیں نکل رہے تھے ہماری حکومت نے امن وامان کی صورتحال بہتر بنانے میں بڑا کردار ادا کیا جب معاشرے میں انصاف نہ ہو وہاں بدامنی ہو گی اگر گھر میں بھی انصاف نہ ہو تو وہ گھر نہیں چل سکتا بدقسمتی سے اس ملک میں بھی ناانصافیوں کی وجہ سے حالات بگڑتے جارہے ہیں گارنٹی کے ساتھ اس ملک میں حقیقی طورپر جمہوری نظام کو چلنے دیا جائے تو دنیا کی کوئی طاقت اس ملک کو ترقی سے نہیں روک سکتی ماضی کی غلطیوں نے ملک کو بحرانوں سے دوچار کر دیا،ملک کو چلانے کا واحد راستہ جمہوریت صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد اور 20 کروڑ عوام کی حق حکمرانی ہے ہم سمجھتے ہیں کہ آج بھی اگر عوام پر بھروسہ کیا جائے تو ملک صحیح معنوں میں ہر لحاظ سے مضبوط ہو گا محمودخان اچکزئی نے کہا کہ اگر عام انتخابات میں زور زبردستی کرنے کی کوشش کی یا انتخابات میں دھاندلی کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تو پارلیمانی سیاست چھوڑ دیں گے اور پھر عوام کے پاس جائیں گے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری اسٹیبلشمنٹ کی سیاست میں مداخلت کی وجہ سے ملک ترقی نہیں کرسکا میں برملا کہتا ہوں کہ ہر چیز کو ایجاد کیا جاسکتا ہے لیڈر کو نہیں انہوں نے کہا کہ پشتون اور بلوچ بھائی بھائی ہیں جس طرح بلوچ پنجاب سے برابری کا حق مانگتے ہیں تو ہم سمجھتے ہیں کہ وہ ہمارے پاس آئیں برابری کی بنیاد پر ہم ایک دوسرے کو سپوٹ کریں گے اور بلوچوں کے ساحل و وسائل کی جنگ بھی ہم لڑیں گے بلوچوں سے گلہ ہے کہ پنجاب سے برابری کا حق مانگتے ہیں مگر ہمارے ساتھ برابری پر تیار نہیں جب تک ہم دونوں متحد ہو کر حقوق حاصل نہیں کریں گے دونوں ترقی نہیں کرسکتے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے پشتونوں کو ایک قوم پرست جماعت نے بحرانوں میں دھکیل دیا جب انسان سے غلطی ہو جاتی ہے تو ان کو اپنی غلطی تسلیم کر لینی چاہئے مگر بدقسمتی سے آج بھی وہ بلوچستان کے پشتونوں کے حوالے سے غلطی تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہیں اور ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بحران سے نکالنے کا واحد راستہ افغانستان کیساتھ اچھے تعلقات کے بغیر ملک کبھی بھی ترقی نہیں کرسکتا ۔