افغانستان اور عراق میں ایسے ہی حالات میں انتخابات کاانعقاد ہوسکتاہے تو پاکستان میں کیوں نہیں؟ بلاول بھٹو زرداری

  • July 16, 2018, 10:53 pm
  • National News
  • 148 Views

کوئٹہ(سٹاف رپورٹر+نامہ نگار) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ ہمیں بتایاگیاتھاکہ دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے تاہم الیکشن مہم کے دوران بڑے سانحات رونما ہوئے جو المیہ سے کم نہیں ،افغانستان اور عراق میں ایسے ہی حالات میں انتخابات کاانعقاد ہوسکتاہے تو پاکستان میں کیوں نہیں؟ ہمیں امید ہے کہ 25جولائی کو عوام ووٹ کی طاقت سے دہشت گردوں کو شکست دیں گے ،عمران خان کی لفاظی کو عوام جانتے ہیں ،عوام کو صرف نعروں اور تقاریر سے نہیں ورغلایاجاسکتا،نواب زادہ میر سراج رئیسانی ،ہارون بلور اور ورکرز کی شہادت پر افسوس ہے ،ان خیالات کااظہار سراوان ہاؤس میں نواب زادہ میر سراج رئیسانی کے بیٹے جمال رئیسانی اوردیگر سے تعزیت کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے بات چیت اور بعد ازاں مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ میڈیا بات چیت کے موقع پر ان کاکہناتھاکہ ہمیں بتایاگیاتھاکہ دہشت گردی کی کمر توڑ دی گئی ہے لیکن الیکشن مہم کے دوران بڑے سانحات رونما ہوئے جو ہمارے لئے سوالیہ نشان ہے ،انہوں نے کہاکہ عراق اور افغانستان میں انتخابات ہوسکتے ہیں تو پاکستان میں کیوں نہیں پاکستانی بہادر قوم ہے اور مجھے امید ہے کہ 25جولائی کو عوام بلاخوف وخطر ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے نکل کر دہشتگردوں کو شکست دینگے ،انہوں نے کہاکہ حکومت کی پہلی ترجیح عوام کی جان ومال کاتحفظ ہوناچاہیے اس حوالے سے انتظامیہ کو کوئی کوتاہی نہیں بھرتنی چاہیے ،انہوں نے کہاکہ وہ نواب زادہ میر سراج رئیسانی کی تعزیت کیلئے آئے ہیں اس لئے وہ کوئی سیاسی بات نہیں کرینگے ،تاہم ائیرپورٹ یا اپنی رہائش گاہ پر سیاست سے متعلق ضرور رائے دے سکتے تھے انہوں نے کہاکہ 2018ء کے انتخابات خوف کے ماحول میں ہورہے ہیں ،انہوں نے کہاکہ غیور پاکستانی دہشت گردوں کو ووٹ کاسٹ کرکے شکست دیں گے ،انہوں نے کہاکہ ملک کا آئینی جمہوری آزادی دیتاہے جس کے ہم بھی حق میں ہے ،ہر کسی کو انتخابی مہم کے حوالے سے مکمل آزادی حاصل ہونی چاہیے ۔بعدازاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کاکہناتھاکہ قومی ایکشن پلان پر فوری طرح عملدرآمد نہیں ہوسکا جس کے باعث وہ ایک کاغذی منصوبہ لگتاہے ،انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کرسکتی ہے ،انہوں نے کہاکہ عمران خان دوسروں پر بہت زیادہ تنقید کرتے ہیں لیکن اب عوام ان کی باتوں سے مزیدورغلائے نہیں جاسکتے اور وہ ان کی باتوں پر نہیں چلتے کیونکہ وہ ہر ورز نئی بات کہتے ہیں بلکہ کسی بھی وقت وہ یوٹرن لے لیتے ہیں انہوں نے کہاکہ عمران خان نے خیبرپشتونخوا میں کرپشن اور دہشت گردی کے خاتمے کے دعوے کئے لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی نے ہمیشہ قومی اتفاق رائے کے ذریعے درپیش مشکلات اور چیلنجز کا مقابلہ کیاہے ،انہوں نے کہاکہ احتساب کا قانون سب کیلئے ہوناچاہیے ہم نے پہلے بھی احتساب کی بات کی ہے انہوں نے پاکستان مسلم لیگ(ن) پر تنقید کی اور کہاکہ انہوں نے ہمیشہ دھوکہ دیاہے ۔انہوں نے کہاکہ کالعدم تنظیموں کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دیدی بلکہ این ایف سی وارڈ پر عملدرآمد بھی نہیں کیا جاسکا انہوں نے کہاکہ قومی ایکشن پلا ن پر نہ صرف عملدرآمد وقت کی ضرورت ہے بلکہ اس کو مزید وسیع کرناپڑے گا،انہوں نے کہاکہ ہم انتہاپسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کیلئے انتہائی سنجیدہ ہے انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پیپلزپارٹی عوامی مسائل کے حل پر توجہ دے گی بلکہ اس سلسلے میں فوری طور پر اقدامات اٹھائے جائینگے ،انہوں نے کہاکہ ہم صوبوں میں معاشی انصاف کیلئے پیپلزپارٹی کے منشور میں پروگرام موجود ہے ،انہوں نے کہاکہ پانی کی کمی اور زراعت کے مسائل کے حل کیلئے جدید ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ انتخابات بروقت ہونگے اور مجھے یقین ہے کہ عوام ووٹ کی طاقت سے دہشت گردوں کو شکست سے دوچار کریں گے ۔دریں اثناء ساراوان ہاؤس میں نوابزادہ میر سراج رئیسانی کے اہل خانہ اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی سے تعزیت کے بعد میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے کیا بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ حکومت اور انتظامیہ کو امن وامان کی صورتحال میں اپنا کردا رادا کرنا چا ہئے ہمیں بتایا کہ دہشت گردی کی کمر توڑ دی گئی مگر ایسا نہیں ہوا انتخابات خوف کے ماحول میں لڑا جا رہا ہے ہماری جماعت سمیت سب کو شکایت ہے کہ انتخابی مہم چلانے کے لئے ماحول سازگار رہی ہے افغانستان اور عراق میں خراب حالات کے باوجود وہاں انتخابات ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ہم تعزیت کے لئے سیاسی بات نہیں کرونگا اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچے اور ساراوان ہاؤس جا کر شہید نوابزادہ میر سراج رئیسانی کے بھائی نواب اسلم رئیسانی اور ان کے بیٹے نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی اس موقع پر پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر میر حاجی علی مدد جتک ،صوبائی جنرل سیکرٹری سید اقبال شاہ، حیات اللہ خان درانی اور پارٹی کے مرکزی رہنماء فرحت اللہ بابر سمیت دیگر رہنماء بھی موجود تھے بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی اور ان کے بیٹے جمال خان رئیسانی کو دلاسہ دیا اور بلاول بھٹو زرداری نے سانحہ مستونگ میں شہید ہونیوالے نوابزادہ میر سراج رئیسانی جمال رئیسانی سے ملاقات کی اور افسوس کا اظہار بھی کیا۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لورالائی میں ہولو گرام کے ذریعے سرکاری باغ میں ایک بڑے انتخابی جلسہ عام سے خطاب کیا جبکہ حلقہ این اے 258اور پی پی 4 سے پارٹی کے نامزد امید وار و صوبائی سیکرٹری اطلاعات سردار سر بلند جوگیزئی ،خلجی قومی اتحاد کے سربراہ این اے 265 سے امید وارلالا یوسف خلجی پی بی 25 کوئٹہ سے امیدوار شریف خلجی ،غفور خان جعفر، ملک شاہ خان ترین ،جعفر جارج، ولی خان کاکڑ، گل خان کاکڑ ،مولوی جمال کاکڑ، انجمن تاجران بلو چستان کے صدر جمیل اتمانخیل قومی اسمبلی کیلئے نامزد امید وارچودھری شان سلامت ودیگر نے بھی جلسہ سے خطاب کہا انہوں نے کہا کہ بلوچستان ملک کے آدھے حصہ پر مشتمل ہے لیکن یہاں کے عوام غربت بد امنی دہشت گردی کا شکار اورصاف پانی روزگار تعلیم صحت اور زندگی کے دیگر بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ بلوچستان کے زخم بہت زیادہ ہیں آمروں نے صوبے کی عوام کو بہت زیادہ دکھ دیئے ہم نے صوبے کو ساتواں ایوارڈ اور آغاز حقوق بلوچستان دیا لیکن اسے بند کر دیا گیا ہم اسے دوباری بحال کرینگے جو کام ستر سال میں نہ کیا وہ ہم نے قلیل وقت میں کر دکھایا انہوں نے کہا کہ آج بھی عوام دو وقت کی روٹی کیلئے ترس رہے ہیں انہوں نے کہا کہ عوام کو مذہب کے نام پر انتہا پسند ی کا شکار بنا یا گیا ملک میں دہشت گردی کی نئی لہر کی شدید مذمت کرتا ہوں انہوں نے کہا کہ صوبے اور مرکز میں میاں نواز شریف کی حکومت رہی آج وہ ہی ملک کے تمام مسائل کے ذمہ دار ہیں انہوں نے کہا کہ سی پیک عوام کی ترقی کا میگا پروجیکٹ ہے لیکن یہ بلوچستان کے بجائے صرف لاہور میں نظر آرہا ہے پی پی کی حکومت قائم ہوتے ہی صوبے میں ترقی کا نیا سفر شروع کرینگے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے غریب خاندانوں کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے میں بڑی مدد مل رہی ہے اس پروگرام کو مزید وسیع کیا جائیگا عوام ووٹ بھٹو شہید، بی بی شہید سابق صدر آصف علی زرداری اور مجھے دیں ہم عوام کی تقدیر بدل دینگے انہوں نے کہا کہ حکومت میں اکر تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل کمیشن بنا ئینگے جوکہ صوبے میں امن اور معاشی ترقی کیلئے کام کریگا پی پی نے سندھ میں دل اور دیگر امراض کے ہسپتال بنائے جو کہ عوام کو مفت علاج مہیا کیا جارہا ہے حکومت میں اکر یہی سہولت بلوچستان کے عوام کو بھی دینگے پی پی پی ایک وفاق کی پارٹی ہے ہم پورے ملک کی عوام کو زندگی کی بنیادی سہولتیں دینا چاہتے ہیں جمہوریت کے استحکام کیلئے ہمیشہ میرے نانا والدہ اور والد نے قربانیاں دیں ملک کو پہلا متفقہ آئین بھی میرے نانا نے دیا نوجوان میرے اصل بازو ہیں اور یہ طبقہ ہی ہمارا اصل سرمایہ ہیں ملک کی بھاگ دوڑ ملی تو ملک کے کسانوں کو کسان کارڈ کا اجراء کر کے کسان اور ملک کی ترقی کو یقینی بنائینگے ملک میں نفرتوں تعصبات اور علاقائی سیاست ہمارے لیئے زہر قاتل ہے جو یہ سیاست کر رہے ہیں وہ ملک کی بنیادوں کو کمزور کررہے ہیں صوبے اور لورالائی کے عوام سردار سر بلند جوگیزئی کو پچیس جولائی کو کامیاب بنائینگے تاکہ ترقی کا نیا سفر کا آغاز کیا جائے ۔