الیکشن اور حلقہ بندیوں پر الیکشن کمیشن نے سرد مہری کا مظاہرہ کیا، عثمان کاکڑ

  • July 17, 2018, 11:17 pm
  • Election 2018
  • 114 Views

کوئٹہ(اے این این) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدرو سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا ہے کہ الیکشن اور حلقہ بندیوں کے حوالے سے ہمارے جو تحفظات تھے وہ الیکشن کمیشن نے نظر انداز کر کے ہمیں جواب تک نہیں دیا پارلیمنٹ نے الیکشن کے حوالے سے جو تجاویز تمام سیا سی جماعتوں کے صلاح و مشورے سے مرتب کر کے وہ بھی نظر انداز کر کے الیکشن کمیشن میں حصہ لینے والے امیدواروں کیلئے مشکلات پیدا کیں بعض جماعتوں کو دیوار سے لگانے کیلئے الیکشن کمیشن کی ضابطہ اخلاق کی زبردستی پابند کیا جارہا ہے جبکہ بعض جماعتوں کو مکمل آزادی دے کر الیکشن جیتوانے کیلئے اربوں روپے خرچ کرنے کی اجازت دی ہے الیکشن صاف وشفاف ہوئے تو پشتونخوا ملی عوامی پارٹی 2013سے زیادہ سیٹیں جیت کردیگر جماعتوں کے ساتھ ملکر مخلوط حکومت بنائے گی ‘ یہ بات انہوں نے سرکاری ٹی وی کے پروگرام کرنٹ افےئر میں خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اس وقت الیکشن مہم چلانے کیلئے کو شاں ہیں اور ہمارے ہزاروں کارکن اپنے امیدواروں کے کامیابی کیلئے کو شاں ہیں سیکورٹی اور الیکشن کے حوالے سے ہمارے جو تحفظات تھے اور اس سلسلے میں ہم نے الیکشن کمیشن کو تحریری طورپر بھی اگا ہ کیا تھا وہ آج بھی برقرار ہے نہ تو الیکشن کمیشن نے ہمارے درخواست پر نظر ثانی کی اور نہ ہی کوئی کارروائی کی بلکہ ہمارے تحریری درخواست کا جواب تک نہیں دیا گیا انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ الیکشن کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا اور یہ موقف اختیار کیا کہ ایک صوبیدار اور ڈی ایس پی کو یہ اختیارات نہیں کہ وہ الیکشن کمیشن کے دن اندر جارکر کسی کی حمایت میں ٹھپے لگائیں لیکن وہ سلسلہ بدستور جاری ہے بلکہ اس دفعہ بلوچستان میں ایک جماعت کو ہم پر مسلط کرنے کیلئے سیکورٹی ادارے کو شاں ہیں یہ عمل جمہوریت اور ملک کے لئے ٹھیک نہیں ہے اگر سیکورٹی اداروں نے جانبداری کا مظاہرہ نہیں چھوڑا تواس سے خطرناک نتائج اور عوام کو الیکشن سے بدظن کرنے کی ایک سازش ہے انہوں نے کہا کہ پشون اور بلوچ علا قوں میں آبادی کے لحاظ سے صرف 9لاکھ آبادی کا فرق ہے جو صوبائی اسمبلی کے حوالے سے 3اور قومی اسمبلی کے حوالے سے ایک سیٹ کا فرق ہوتا ہے لیکن اس وقت بلوچ علا قے ہم سے صوبائی اسمبلی میں 15اور قومی اسمبلی میں 4سیٹیں اضافہ جا رہا ہے اسی طرح حالیہ حلقہ بندیوں میں ہمارے دو ڈویژن اور 4اضلاع کو متاثر کیا گیا ہے ۔